انجیکشنز سے بینائی متاثر ہونے کا معاملہ، سپلائرز کے خلاف کارروائی کا آغاز

 انجیکشنز سے بینائی جانے کے معاملے پر نگران وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ انجیکشنز کو مارکیٹ سے اٹھا لیا گیا ہے جبکہ 2 سپلائرز کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ آنکھوں کے انجیکشن کی شکایات ملتان، قصور اور فیصل آباد سے بھی آئی تھیں، سپلائرز کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ مختلف زاویوں سے اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، مریضوں کے نقصان کا ازالہ کریں گے، انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کریں گے، چاہتے ہیں کہ صحت کے شعبے میں بہتری عوام کو نظر آئے، واقعہ کی تحقیقات کے بعد فائنل سٹیٹمنٹ جاری کریں گے۔

نگران وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ یہ ٹیکہ 100ملی گرام کا ہے، ایسے واقعات قصور اور صادق آباد میں بھی ہوئے، اس وقت مریضوں کی تعداد 14 سے 20 کے درمیان ہے۔

ڈاکٹر جمال ناصر کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے سب سے پہلے نوید اور حافظ بلال کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی، یہ بڑے ظالم لوگ ہیں، ایک انجیکشن پر 1 لاکھ روپے تک کما رہے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں