ایک روز میں 2 درجن یونیورسٹیوں کے قیام کے بل منظور، ریکارڈ قائم

 حکومت نے قومی اسمبلی میں 26 یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کے بل منظور کر کے نیا ریکارڈ قائم کر دیا، مسلم لیگ ن کی حکومت نے بل منظوری سے قبل قائمہ کمیٹی کو بھی نہیں بھجوائے۔

قومی اسمبلی کی آج کی کارروائی کا ایجنڈا 133 نکات پر مشتمل ہے، قومی اسمبلی میں 26 یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے بل پیش کر دئیے گئے۔

منظور کی گئی یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں میٹروپولیٹن بین الاقوامی ادارہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی، عسکری ادارہ برائے اعلیٰ تعلیم، فیڈرل ضیاء الدین یونیورسٹی، انڈس یونیورسٹی برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، ادارہ برائے مینجمنٹ و ٹیکنالوجی، پاک چین گوادر یونیورسٹی لاہور شامل ہیں۔

شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی، ادارہ برائے صحت و پیشہ ورانہ علوم، شیخوپورہ ادارہ برائے ایڈوانس سائنسز، کاسمک ادارہ برائے سائنس اور ٹیکنالوجی اسلام آباد، بلھے شاہ بین الاقوامی یونیورسٹی، راوی انسٹیٹیوٹ ساہیوال، بین الاقوامی اسلامی ادارہ برائے امن شامل ہیں۔

منظور شدہ یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں شاہ بانو انسٹیٹیوٹ جڑانوالا، بین الاقوامی میمن یونیورسٹی، ام ابیہہ ادارہ برائے علوم صحت، مفتی اعظم یونیورسٹی اسلامی، کلام بی بی بین الاقوامی ادارہ برائے خواتین بنوں شامل ہیں۔

اسلام آباد بین الاقوامی یونیورسٹی، اسلام آباد ادارہ برائے جدید علوم، البیرونی بین الاقوامی یونیورسٹی، نیشنل یونیورسٹی برائے صحت ایمرجنگ سائنسز اور ٹیکنالوجی اسلام آباد، قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی، پاکستان ادارہ برائے مینجمنٹ سائنسز اور ٹیکنالوجی، ہورائزن یونیورسٹی بھی منظور شدہ یونیورسٹیوں میں شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں