میوہ جات کا استعمال کولیسٹرول گھٹانے میں مددگارثابت ہوسکتا ہے

 دنیا بھر میں کروڑوں افراد کولیسٹرول کے مسئلے سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے ان کو ممکنہ طور پر قلبی مرض اور فالج جیسی سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

گِری دار میوے ایسی غذا میں شمار کیے جاتے ہیں جن میں وٹامن کے ساتھ مفید چکنائی بھرپور مقدار میں موجود ہوتی ہے اور یہ مؤثر انداز میں مضر کولیسٹرول کی مقدار کم کرتے ہوئے دل کی صحت کو بہتر کرتے ہیں۔

ہر قسم کا کولیسٹرول غیر صحت مند اور مضر نہیں ہوتا، مفید کولیسٹرول ہماری شریانوں سے مضر کولیسٹرول کو صاف کرنے میں مدد دیتا ہے اور فالج اور دل کے دوروں کے خطرات کو کم کرتا ہے،  اس لیے دل کی بہتر صحت کےلیے یہ ضروری ہے کہ ایسی غذا کھائی جائیں جو اپنے اندر مفید کولیسٹرول کی بھرپور مقدار رکھتی ہوں۔

روزانہ کی بنیاد پر بادام، اخروٹ، مونگ پھلی، اور پستے جیسے گِری دار میواجات کا کھایا جانا وزن میں کمی اور بلڈ شوگر کے قابو میں رہنے جیسے زبردست فوائد فراہم کر سکتا ہے۔

درج ذیل ایسے گِری دار میوے ہیں جن کے متعلق متعدد تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ کولیسٹرول کی سطح کم کرنے معاون ثابت ہوتے ہیں۔

اخروٹ میں بھرپور مقدار میں اومیگا-3 فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں، جو مچھلیوں میں پائے جانے والی مفید چکنائی جیسے ہوتے ہیں۔ اومیگا-3 ٹرِگلیسرائیڈ کی سطح میں کمی، بے ترتیب دل کی دھڑکن کے خطرات میں کمی اور شریانوں کے بند ہونے کی رفتار میں کمی لاتا ہے۔

بادام میں بڑی مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹ وٹامن ای پایا جاتا ہے جو خلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے اور تحویلی نظام کو بغیر کسی رکاوٹ کے چلنے دیتا ہے۔

پروٹین، فائبر، وٹامن بی 3، اینٹی آکسیڈنٹ اور دیگر اجزاء سے بھرپور مونگ پھلی ناسیرشدہ چکنائی اور فائٹوسٹرول کا بہترین ذریعہ ہوتا ہے جو مضر کولیسٹرول کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

پستے اپنے اندر بڑی مقدار میں فائٹوسٹرول رکھتے ہیں ، یہ مادہ قدرتی طور پر کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔

پستے میں پوٹاشیئم اور ناسیر شدہ فیٹی ایسڈ بڑی مقدار میں موجود ہوتے ہیں اور یہ فائبر، معدن (منرل) اور ناسیر شدہ چکنائی بلڈ شوگر، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

کاجو زِنک، کوپر، میگنیشیئم، سیلینیئم اور وٹامن جیسے متعدد منرلز کا ذریعہ ہوتا ہے، ان کے علاوہ یہ اپنے اندر کئی فلیونائیڈ بھی رکھتا ہے، کاجو بلڈ شوگر کو قابو میں رکھنے، دل کی صحت بہتر رکھنے اور وزن کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں