میرا قصور صرف یہ تھا کہ میں شہباز شریف کا داماد تھا: عمران علی یوسف

وزیراعظم شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف نے کہا ہے کہ میرا قصور صرف یہ تھا کہ میں شہباز شریف کا داماد تھا۔ ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیتنے والے عمران علی یوسف نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیلی میل نے جھوٹی خبر اس وقت چھاپی جب پاکستان میں ظلم کا دور تھا، شہباز شریف کے خلاف یہ خبر مکمل منصوبہ بندی کرکے شائع کی گئی تھی۔ عمران علی یوسف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا داماد ہونے کے سبب مجھے بھی اس میں گھسیٹا گیا، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کو ثابت بھی نہیں کیا جا سکا، ڈیلی میل نے معافی مانگی اور خبر اپنی سائٹ سے بھی ہٹائی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی برطانوی اخبار نے کسی پاکستانی وزیراعظم سے معافی مانگی ہے، اس معافی سے شہباز شریف کی دیانت داری پر مہر ثبت ہوگئی ہے، یہ بات واضح ہے کہ اس معاملے میں کون لوگ ملوث تھے، قیامت کے دن ان کا گریبان اور میرا ہاتھ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا رئیل اسٹیٹ کا بزنس ہے، اکرام نوید نے ہم سے پراپرٹی خریدی تھی، ہمیں نہیں پتہ کہ اکرام نوید کا پیسہ حلال ہے یا حرام، پاکستان میں یہ کلچر نہیں کہ ہم انکوائری کریں۔ عمران علی یوسف نے مزید کہا کہ اکرام نوید نے 40 سے زائد بلڈرز سے پراپرٹیاں خریدیں، اسے پراپرٹی فروخت کرنے والوں میں ایک میں بھی شامل تھا، نیب نے سب کے ساتھ سمجھوتے کرلیے ہیں لیکن ہمارے پیسے آج بھی اکاؤنٹ میں پڑے ہیں، میرا قصور صرف یہ تھا کہ میں شہباز شریف کا داماد تھا۔ انہوں نے کہا کہ تین سال بعد شہباز شریف نے اکرام نوید کو گرفتار کرادیا، میرا اس کے ساتھ تعلق ہوتا تو اسے کیوں گرفتار کرایا جاتا؟ اکرام نوید کی انکوائریاں کھلیں تو اس کی کرپشن سامنے آئی، شہباز شریف کو اس کی گرفتاری کا کریڈٹ جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر وحید الرحمان سے بہت پرانا تعلق ہے، میرا ان پر اندھا اعتماد تھا کہ وہ میرا کیس میرٹ پر لڑیں گے، میاں وحید نے کیس لڑنے سے قبل تمام ثبوت مانگے اور مطمئن ہونے کے بعد کیس لیا۔ انہوں نے کہا کہ کیس کی کارروائی شروع ہوتے ہی ڈیلی میل نے عدالت سے باہر سمجھوتہ کرنے کی پیشکش کرنا شروع کردی تھی، ان کی تین چار آفرز ہم نے مسترد کیں، لیکن پھر کچھ شرائط پر سمجھوتہ ہوگیا۔ عمران علی یوسف نے کہا کہ جھوٹا الزام لگنا بڑا تکلیف دہ تھا، عمران خان کی پوری حکومت شریف فیملی کے خلاف کچھ تلاش کر رہی تھی، جتنی تکلیف انہوں نے ہمیں دی اس کا جواب انہیں اللہ کو دینا پڑے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں