ٹوئٹر ملازمین کو نکالنے کی خبر پر ایلون مسک کا رد عمل سامنے آگیا

ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے ٹوئٹر سے بڑے پیمانے پر ملازمین کو نکالنے کے حوالے سے گردش کرتی خبروں کی تردید کر دی ہے۔ ٹوئٹر پر ایک صارف کی جانب سے ملازمین کو نکالنے کی خبر کے حوالے پوچھے گئے سوال پر ایلون مسک نے جواب دیا کہ ’’یہ جھوٹ ہے‘‘۔ اس سے قبل غیر ملکی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر کی ملکیت سنبھالنے کے بعد کمپنی کے متعدد ملازمین کو نکالنے کیلئے ابتدائی اقدامات شروع کردیے ہیں۔ بلومبرگ میں شایع ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 44 ارب ڈالرز میں ٹوئٹر کی ملکیت حاصل کرنے والے دنیا کے امیر ترین شخص نے منیجرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایسے ملازمین کی فہرست تیار کریں جن کو نکالا جاسکے۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملازمین کو نکالنے کا عمل نومبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوسکتا ہے۔ ٹوئٹر کا انتظام سنبھالنے سے قبل ہی رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ ایلون مسک نے سرمایہ کاروں کو بتایا تھا کہ وہ ٹوئٹر کے 75 فیصد ملازمین کو برطرف کرسکتے ہیں۔ ایلون مسک ٹوئٹر سے بڑے پیمانے پر ملازمین کو نکالنے کیلئے تیار- Geo News Urdu بعد ازاں ایلون مسک نے اس بات کی تردید کی تھی کہ وہ اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کو نکالنے پر غور نہیں کررہے، مگر اس بات سے انکار نہیں کیا تھا کہ وہ افرادی قوت میں کمی کریں گے۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کے 7500 میں سے 50 فیصد عملے کو فارغ کیا جاسکتا ہے۔ ایلون مسک پہلے ہی ٹوئٹر کے چند بڑے عہدیداران بشمول سی ای او پراگ اگروال، چیف فنانس آفیسر نیڈ سیگال سمیت لیگل افیئرز اور پالیسی چیف وجے گاڈے کو برطرف کرچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں