مرمت کے نام پر حب کینال کی 2 دن بندش، کروڑوں روپے کی خورد برد کا انکشاف

حب ڈیم سے کراچی کو پینے کا پانی سپلائی کرنے والی 22 کلومیٹر سے زائد طویل حب کینال کی مرمت کے نام پر مبینہ طور پر کروڑوں روپے کے فنڈز کے خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔ ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق کراچی کو پانی سپلائی کرنے والی حب کینال مرمت کے کام کی وجہ سے 27 اور 28 اکتوبر کو 2 دن بند رکھی گئی۔ نمائندہ 95 نیوز نے 27 اکتوبر کی شام 22 کلومیٹر طویل حب کینال کا دورہ کیا لیکن کراچی میں منگھوپیر کے اختتامی پوائنٹ سے کینال کے بند پر سفر کرتے ہوئے بلوچستان کی حدود تک حب کینال پر کہیں کوئی مرمتی کام نہ دیکھا گیا، حب کینال کے کسی ایک مقام پر بھی کوئی مرمتی عملہ تھا اور نہ صفائی کرنے والے دیکھے گئے البتہ پانی کی بندش کے دوران حب کینال کی ٹوٹ پھوٹ اور تباہی کے مناظر واضح طور پر سامنے آئے۔ کروڑوں روپے کا مرمتی بجٹ خوردبرد کرنے کے لیے دکھاوے کے طور پر حب کینال بند رکھی جاتی ہے: ذرائع۔ فوٹو جیو نیوز کروڑوں روپے کا مرمتی بجٹ خوردبرد کرنے کے لیے دکھاوے کے طور پر حب کینال بند رکھی جاتی ہے: ذرائع۔ فوٹو جیو نیوز پختہ کینال کے اندر جگہ جگہ پلستر گر چکا ہے، کئی مقامات پر اینٹیں بھی موجود نہیں ہیں، سیکڑوں مقامات پر نہر میں ہوئے شگاف مٹی سے بند کیے دیکھے گئے جبکہ جگہ جگہ پانی کا جان بوجھ کر کیا گیا رساؤ بھی نظر آیا تھا۔ دورے کے دوران دیکھا گیا کی دو دن میں 22 کلومیٹر طویل حب کینال کی مرمت تو درکنار اس دوران مرمت کے لیے سروے بھی پورا نہیں ہو سکتا۔ اس سلسلے میں واٹر بورڈ ذرائع نے انکشاف کیا کہ حب کینال کی مرمت کیلئے کروڑوں روپے کا سالانہ بجٹ مختص ہے۔ واٹر بورڈ ذرائع کے مطابق کینال کا حقیقی مرمتی کام آج تک نہیں ہوا، کاغذات میں حب کینال کی مرمت کی جاتی ہے، کروڑوں روپے کا مرمتی بجٹ خوردبرد کرنے کے لیے دکھاوے کے طور پر حب کینال بند رکھی جاتی ہے۔ کینال کا حقیقی مرمتی کام آج تک نہیں ہوا، ذرائع۔ فوٹو جیو نیوز کینال کا حقیقی مرمتی کام آج تک نہیں ہوا، ذرائع۔ فوٹو جیو نیوز اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر واٹر بورڈ کے چیف انجینئر اور حب کینال کے انچارج سکندر علی زرداری نے جیو نیوز کو بتایا کہ مرمت کے لیے حب کینال دو دن بند رکھی گئی تھی، اب اس کا مرمتی کام مکمل ہو گیا ہے۔ چیف انجینئر سکندر زرداری کو جب بتایا گیا کہ گزشتہ روز دورے کے دوران حب کنال پر کہیں بھی مرمتی کام ہوتا ہوا نظر نہیں آیا اور آج بھی ایسی ہی صورتحال ہے تو سکندر زرداری نے کہا کہ اس حوالے سے میں جواب دینے کا مجاز نہیں ہوں، ترجمان واٹر بورڈ سے بات کریں۔ مزید سوالات پر چیف انجینئر سکندر علی زرداری نے برا بھلا کہہ کر فون بند کر دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں